زندگی اتنی گم صم کیوں ہے؟؟؟
کبھی کبھی انسان اپنی ذات سے ہی تنگ آ جائے، تو اسے اپنا وجود ہی کائنات پر بوجھ محسوس ہونے لگتا ہے۔
ایسے میں کوئی خوشی کوئی دکھ متاثر نہیں کرتا، آنکھیں خشک سیلاب بن کر ویران ہو جاتی ہیں ،سوچ کے دریچوں پر جیسے قفل پڑ جاتے ہیں ،دل کسی پرانے کھنڈر کی طرح ہوجاتا ہے۔
وقت گویا صحرا کی تپتی ریت پر لاکھڑا کرتا ہے، انسان کا حال اس ضدی بچے کی مانند ہو جاتا ہے، جو پرانے کھلونوں سے کسی طور نہیں بہلتا، بلکہ ہر اس شے کے حصول پر بضد رہتا ہے جو اس کی پہنچ میں نہیں ہوتی ۔
اور ایسے میں ہم جیسے لوگ گئی باتوں کو دفن کرکے آدھی رات کی خاموشی سنا کرتے ہیں ۔لب خاموش رہتے ہیں ،
آنکھیں اجاڑ ہیں ،مگر دل کے بوجھ کا کتبہ ہے اور ان سب کے بیچ ایک نیا دکھ، ایک نئے دن کا آغاز ،زندگی کس موڑ پر لا کھڑا کرے کوئی خبر نہیں۔
جی چاہتا ہے رات کے پچھلے پہر ویران سڑکوں پر زندگی کو ڈھونڈنے نکلوں، آسمان والے سے دل کی بات کہوں، اپنےاللہ سے پوچھوں کہ زندگی اتنی گم صم کیوں ہے ؟کہیں اپنا پتہ کیوں نہیں دیتی؟؟؟
کبھی کبھی زندگی میں رونے کے لیے اتنی وجوہات ہوتی ہیں کہ ہم اندازہ ہی نہیں کر پاتے کہ اصل وجہ کون سی ہے ؟جو ہمیں اندر تک درد دے رہی ہے۔
زندگی میں، دنیا آپ سے آپکی ورتھ مانگتی ہے ،وہ آپ سے پوچھتی ہے کہ آپ اسے کیا دے سکتے ہیں؟ اس کے بعد وہ آپ کی اہمیت اور جگہ کا تعین کرتی ہے۔
یہ طے کرتی ہے کہ اسے آپ کو کتنی عزت دینی ہے؟ اگر دنیا کو یہ احساس ہو جائے کہ آپ اس کے لئے کچھ نہیں کر سکتے ،تو وہ آپ کو آپ کی ساری خوبیوں سمیت اٹھا کر باہر پھینک دیتی ہے۔
زندگی میں کچھ پل ایسے آتے ہیں جنہیں ہم چاہ کر بھی اپنی یاداشت سے مٹا نہیں سکتے۔ مجھے اختلاف ہے ان لوگوں سے، جو کہتے ہیں کہ “وقت ہر زخم کو بھر دیتا ہے”
زندگی نے بہت کم وقت میں بہت کچھ سکھا دیا ہے۔ مگر ابھی بھی اس ایک لمحے کو بتانے کا فن نہیں آ سکا، کہ جب بے تحاشہ ہنستے ہوئے اچانک ہی آنکھیں بھر آئیں،
یا ہجوم میں اچانک تنہائی گھیر لے، یا بڑے پرجوش طریقے سے خریداری کرتے ہوئے اچانک ہر چیز بےمعنی لگنے لگے ۔ابھی بھی اس لمحے کو گزارنا سیکھنا ہے۔۔۔.
زندگی میں ہم اکثر اس جگہ آ پہنچتے ہیں کہ نہ کوئی آگے کا راستہ ہوتا ہے اور نہ کوئی واپسی کا تصور پھر معجزے ہوتے ہیں دعاؤں سے، اور پھر” کن فیاکون ” سے تقدیر بدل جاتی ہے۔ بس !صبر اور اللہ پر بھروسہ ضروری ہے۔
کبھی بھی کسی انسان کی طرف سے اپنی ناقدری پر نہ کڑھنا، کیونکہ قدروقیمت کا تعین ہمیشہ وقت کرتا ہے، اور درجات او پر متعین ہوتے ہیں ۔اگر انسانی رویوں میں الجھو گے تو زندگی بھر الجھ کر رہ جاؤ گے ۔
بس! عیب اور غیب کے جاننے والے کے ساتھ اپنے معاملات سلجھائے رکھو ساری الجھنے اور مسائل دور ہو جائیں گے۔
Tags best poetry for pardesi des pardes eid poetry eid poetry in urdu heart touching poetry hindi poetry pardes pardes ki eid pardes ki eid sad poetry pardes ki zindagi pardes poetry pardes quotes in urdu pardes shayari urdu pardesi pardesi poetry poetry poetry in urdu hindi pardesi punjabi poetry sad poetry sad urdu poetry urdu urdu ghazal urdu poetry urdu poetry (author) urdu sad poetry voice poetry